نظم
چل خواب جزیرے چلتے ہیں
جہاں پھول ہر اک سو کھلتے ہیں
جہاں رنگ فضا میں بکھرے ہیں
جہاں سدا سے پیارا موسم ہے
جہاں درد نہ کوئی ملتے ہیں
جہاں دشمن کوئی نہیں اپنا ہے
جہاں تیرِ زباں نہیں چلتے
جہاں روپ نگر کی رانی ہے
جہاں پریم نگر کا راجہ ہے
اے سنگ زاد ! میرا ساتھ دے
چل خواب جزیرے چلتے ہیں
میمونہ صدف
wah buhat khoob JNA ROOP NAGAR KI RANI HO
bht bht sukeryh
Nice…
Nice one…
Very imaginative
واہ.. افسانوں کی نگری سے نکل کر تخیل کی دنیا میں..
خوب بہت خوب..