بیٹے نا فرمان ہیں تیرے ، بابا تو نے دیکھ لیا
بھول گئےاحسان ہیں تیرے ، بابا تو نے دیکھ لیا
گھرسے پانے کو نکلے ہیں گرچہ تیری منزل کو
رستے سے انجان ہیں تیرے ، بابا تو نےدیکھ لیا
کتراتےہیں جانے کیوں یہ ان کو پورا کرنے سے
دل میں جوارمان ہیں تیرے ، بابا تونے دیکھ لیا
آپس میں یہ لمحہ لمحہ دست و گریباں رہتے ہیں
بانٹ رہے سامان ہیں تیرے ، بابا تو نے دیکھ لیا
کھودرہےہیں پاک وطن کی بنیادوں کوہاتھوں سے
دشمن بھی حیران ہیں تیرے ، بابا تو نے دیکھ لیا
دہشت گردی جن کا شیوہ جن کا کوئی دین نہیں
تیرے گھر مہمان ہیں تیرے ، بابا تونےدیکھ لیا
تاسی جیسےاوربھی شاعرخون کےآنسوروتےہیں
کچھ ہمدرد ہلکان ہیں تیرے ، بابا تو نے دیکھ لیا
طارق تاسی۔ لاہور
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]