قمر جلال آبادی کا یوم وفات
January 09, 2003
بہترین لب و لہجہ کے خوبصورت شاعر اور مدھر فلمی گیتوں کا خالق قمر جلال آبادی کی آج برسی ہے۔
قمر جلال آبادی کا اصل نام اوم پرکاش بھنڈاری تھا۔ان کی مادری زبان پنجابی تھی۔ 1917 میں امرتسر کے ایک گاؤں ” جلال آباد میں پیدا ہوئے جب انھوں نے لکھنا شروع کیا تو “امر” نام کے ایک خانقائی شاعر ان کو اردو شاعری توجہ دینے کا مشورہ دیا۔ امر نے قمر جلال آبادی کی شاعری کو متاثر ہی نہیں کیا بلکہ امر نے ان کا تخلص “قمر” (چاند) بھی انھوں نے ہی دیا۔ چالیس کی دہائی میں فلموں میں قسمت آزمانے کے لیے پونا چلے گئے۔ اس زمانے میں فلم میں دلچسپی لینے والا شخص پونے کی راہ لیتا تھا۔ قمر جلال آبادی کو 1942 میں پنچولی پروڈکشن کے زیر تحت بنے والی فلم” زمیندار” میں پہلی بار گیت لکھنے کا کا موقعہ ملا۔ اس کے بعد وہ تقریبا چار/4 دہائیوں تک ممبئی کی فلمی دینا پر چھائے رہے۔
قمر جلال آبادی فلم رائٹر ایسوسی ایشن (آئی۔ پی۔ آر۔ ایس) ممبئی کے بنیاد گزاروں میں شامل ہیں۔ ان کے چند مشہور فلمی گیت یہ ہیں:
” اے چاند بتا مجھ کو کیا اس کا نام ہے پیار” ( چاند۔ 1944)
“کیا یہی تیرا پیار ہے” ( مرزا صاحباں 1947)
” بدنام نہ ہوجائے محبت کا فسانہ” (شہید، 1948)
“وہ پاس رہیں یا دور رہیں “( بڑی بہن 1949)
” ایک پردیسی میرا دل لے گیا” (پھگن۔ 1958)
” ڈم ڈم ڈیگا ڈیگا” ( چھلیا 1960)
…..
کچھ تو ہے بات جو آتی ہے قضا رک رک کے
زندگی قرض ہے قسطوں میں ادا ہوتی ہے
……
مرے خدا مجھے تھوڑی سی زندگی دے دے
اداس میرے جنازے سے جا رہا ہے کوئی
……
راہ میں ان سے ملاقات ہو گئی
جس سے ڈرتے تھے وہی بات ہو گئی
…..
رفتہ رفتہ وہ ہمارے دل کے ارماں ہو گئے
پہلے جاں پھر جان جاں پھر جان جاناں ہو گئے
Faiq Turabi