زندگی کی پر شور راہیں اور تنہائی
وقت کی لمبی سی بانہیں اور تنہائی
ہر گزرتے لمہے میں تمہاری یادکی شدت
بے وفا محبت کی پناہیں اور تنہائی
وہ موسم کی طرح جانے کیوں بدل گیا
اب ہیں بےبس فضائیں اور تنہائی
نہ کوئی گلہ’ نہ شکوہ تجھ سےاب بھی
جاناں اب بچی ہیں دعائیں اور تنہائی
گزرے لمحوں کی مسکان بھی رو پڑی
دیکھ کر میری سزائیں اور تنہائی
(فاطمہ صابر)
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]