2:*معرکہ پامپور ایک یادگار داستان جہاد

*دوسرا حصہ۔۔۔!!!*
گمنام : مجاہدین کشمیر کے نام
*الله اکبر !*
*الله ربّ العزّت نے اپنے مخلص مجاہد بندوں کے قصاص کی قسم کی لاج رکھی کہ 14فروری کو کاکہ پورہ میں اسلام کی بیٹی شائستہ بنت عبدالحمید پر گولی چلانے والا آفیسر کیپٹن پاون کمار اسی حملہ میں فدائین اسلام کے ہاتھوں واصل جہنم ہو کر اپنے انجام کو پہنچا ۔*
*دوسرے دن کی لڑائی کے دوران ایک موقع پر مجاہدین نے کافی دیر تک جوابی فائر نہ کیا اور پھر فورسز کو دھوکہ دینے کی غرض سے فقط پسٹل سے دو تین جوابی فائر کئے جس سے دشمن کو تاثر ملا کہ مجاہدین تھک چکے ہیں اور ان کا اسلحہ ختم ہو چکا ہے،*
*چنانچہ بھارتی فوج نے ہیلی کاپٹر پر پیرا ٹروپس کو اتارا اور بھارت کی اعلیٰ ترین کمانڈو فورس کے کیپٹن توشہ مہاجن نے اپنے دستہ کے ہمراہ عمارت میں ریڈ کرنے کی کوشش کی،*



*اس موقع پر بھی مجاہدین بھوکے شیروں کی مانند ان بھارتی گیڈروں پر ٹوٹ پڑے اور دیکھتے ہی دیکھتے کیپٹن توشہ مہاجن سمیت چھ کمانڈوز خون میں لتھڑے ہوئے شدید زخموں سے چلا رہے تھے ، آخر یہ کمانڈوز بھی سرینگر کے بادامی باغ ملٹری ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بحمداللہ واصل جہنم ہو گئے۔*
*لڑائی کا دوسرا دن بھی اختتام پذير ہو رہا تھا اور پوری دنیا میں بھارتی فوج کی سبکی ہو رہی تھی۔ چنانچہ زخم خوردہ بھارتی فوج نے شام کے قریب تیسری بار عمارت میں گھسنے کی پھر کوشش کی،*
*اب کی بار فدائین نے دراندازی کرنے والے بھارتی کمانڈوز پر ایک دستی بم پھینکا جس کے خوفناک دھماکے سے کئی اہلکاروں کے چیتھڑے اڑ گئے یوں پے در پے پڑنے والے جہادی تھپیڑوں سے بے بس ہو کر بھارتی فوج نے دوبارہ عمارت میں داخل ہونے کی جرات نہ کیں،*
*بلکہ اس بم حملہ کے بعد بھارتی فوج کا کوئی اہلکار عمارت کے قریب پھٹکنے پر تیار نہ ہوا ، دوسری رات بھی وقفہ وقفہ سے فائر جاری رہا تیسرے دن جب بھارتی فوج کے کمانڈوز کی قابلیت کا پول کھل گیا کہ وہ فقط تین فدائین کو زیر نہیں کر سکے تو بھارتی فوج کے ریٹائر جنرل نے آرمی کو مشورہ دیا کہ عالمی خفت اور مزید جانی نقصان سے بچنے کے لئے اس عمارت ہی کو تباہ کر دیا جائے ،*
*اس موقع پر آرمی آفیسرز نے بھی میڈیا پر اعتراف کیا کہ مجاہدین کی پوزیشن انتہائی مضبوط اور محفوظ ہے چنانچہ ان پر قابو پانا مشکل ہے ۔۔۔*
*جاری ہے ۔*
 [facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest][starlist][/starlist]



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *