جھوٹ بولنا اور جھوٹ بول کر کسی کو تکلیف پہنچانا کسی طور پر بھی اخلاقی طور پر اچھا نہیں ہے اس سے اجتناب برتنا چاہیے ایسا صرف یکم اپریل کو نہیں کرنا بلکہ سال کے 365 دنوں میں بھی کرنا ہے ـ
اپریل فول کی تاریخ ہے کیا؟
اس پر مختلف آراء ہے جو میری نظر کے سامنے سے گزری میں وہ آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں.
پہلی رائے یہ ہے کہ 1700 عیسوی میں برطانیہ میں سالانہ اپریل کے ماہ میں ایک میلہ سجتا تھا جس میں لطیفوں کو عملی طور پر کیا جاتا تھا. یہ میلہ چونکہ اپریل میں ہوتا تھا اور اس میں لطیفے عملی طور پر پیش کیے جاتے تھے اور وہ حقیقت کے برخلاف ہوتے تھے یعنی لوگوں سے مزاح کیا جاتا تھا جہاں سے یہ اپریل فول کا آغاز ہوا. اسے آل ڈے فول بھی کہا گیا.
دوسری رائے میں تاریخ دان کہتے ہیں کہ اپریل فول 1582 سے تب شروع ہوا جب فرانس نے نئے سال کا آغاز جیولین کلینڈر کو چھوڑ کر گریجورین کلینڈر سے کیا جیولین کلینڈر میں سال کا آختتام مارچ کے آخری ہفتے میں اور آغاز یکم اپریل کوہوتا تھا. جب کہ گریجورین کلینڈر میں سال کا آغاز پہلی جنوری سے ہوتا تھا اس زمانے میں خبر کے زرائع نہ ہونے کے برابر ہوتے تھے لوگوں کو اس بات کا معلوم.نہیں تھا اور لوگ مارچ کے آخری ہفتے میں سال کا اختتام.مناتے تھے جو بعد میں ایسا کرنے والوں کا مذاق بنایا گیا اور انہیں بے وقوف کہا گیا کہ یہ پہلی اپریل کو سال کا آغاز کرتے ہیں جبکہ سال تو یکم جنوری سے شروع ہوتا ہے اس طرح اس دن کو اپریل فول سے یاد کیا جانے گا ..
اپریل فول کو تاریخ دان قدیم روم کے ایک تہوار Hilaria سے بھی جوڑتے ہیں اس تہوار میں قدیم رومی مارچ کے آخری ہفتے میں بھیس بدل کر گھومتے تھے .. اور ساتھ ان کی یہ رائے بھی ہے کہ شاید اس کا تعلق شمالی کرہ کے بہار کے دنوں پر ہیں جہاں مارچ کے آخری ہفتے کو vernal equinox کہا جاتا ہے مطلب دن رات کا ایک جیسا ہونا تب موسم غیر متوقع طور پر بدلتا ہے تاریخ دان اس سے بھی اسکا تعلق جوڑتے ہیں.
اپریل فول کو برطانیہ میں 18وی صدی میں دو دن منایا جاتا تھا پہلے دن کا نام hunting the gowk ہوتا جس میں لوگ ایسی آوازیں نکالتی جس سے لوگ دھوکہ کھاتے یا بے وقوف بن جاتے . (Gowk انگریزی زبان میں کوئل جیسے پرندے کے لیے بولا جاتا ہے اور اسے بے وقوف کی علامت کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں ) اور دوسرے دن tailie day منایا جاتا لوگ دوسروں کے پیچھے نقلی دم لگاتے یا پھر کک میں لکھتے تھے.
اب جدید دور میں اپریل فول دنیا بھر میں مختلف انداز سے منایا جاتا.
بحیثت مسلمان ہمیں ایسے تہواروں سے دور رہنا چاہیے.
یہ ساری معلومات دینے کا مقصد یہ بھی تھا کہ اپریل فول کا کہیں بھی صہونی جنگ یا اسلام دشمنی سے تعلق نہیں ـ مغرب اور ان کے تاریخ دان اب تک اس کا ٹھیک سے پتہ نہیں لگا سکے کہ یہ دن کب اور کیوں شروع ہوسکا اس لیے اس کے بارے میں کئی باتیں مشہور ہیں جن میں سے اکثر میں نے آپ کے لیے لکھ دیں
#ضرب_تحریر.
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest][starlist][/starlist]