تحریر۔محسن علی ساجد
لوڈشیڈنگ،بجلی کی ہو ،گیس کی ہو ،یا کسی اور شعبہ کی اقتصادی ترقی کو دیمک لگادیتی ہے ،لیکن اب اس لوڈشیڈنگ کے جن کو کافی حد تک قابو کرلیا گیا ہے ،اور یقینا آئندہ چند دنوں میں اسے مکمل طورپر بند کردیا جائے گا،2013ء میں جب موجودہ جمہوری حکومت مسلم لیگ ن برسراقتدار آئی تو اس وقت لوڈشیڈنگ کا جن بالکل بے قابو تھا اور اس کی وجہ سے زندگی کا ہرشعبہ متاثرتھا 18,18گھنٹے اس لوڈشیڈنگ کے جن کو بالکل چھوٹ تھی ۔لیکن جونہی موجودہ جمہوری حکومت برسراقتدار آئی تو اس نے اس لوڈشیڈنگ کے جن کو قابو کرنے کیلئے خاطر خواہ اقداما ت اٹھائے اور آج لوڈشیڈنگ پر تقریباً قابو پالیا گیا ہے ۔گزشتہ روز وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شاہد خاقان عباسی نے نیلم جہلم منصوبے کے پہلے یونٹ کا افتتاح کر دیایہ منصوبہ 969میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، منصوبے سے قومی خزانے کو سالانہ 55ارب روپے کی آمدن ہو گی جبکہ 4500افراد کو روزگاربھی ملے گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مشکلات کے باوجودحکومت نے منصوبے کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچائے، ہم کام کرتے ہیں اور کام کرنا جانتے ہیں، گزشتہ کسی حکومت نے 2ہزار میگاواٹ بجلی بھی نہیں بنائی۔ ہمارے 5سال کے ترقیاتی کام ملک کے 65سال کے ترقیاتی کاموں سے زیادہ ہیں، توانائی ضروریات کی تکمیل اور سستی بجلی کی فراہمی ہماری ترجیحات میں ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتیں اگرکام کرتیں تو آج اتنے چیلنجز نہ ہوتے۔وزیر اعظم شاہد خاقان
عباسی نے منصوبے کی تکمیل میں مدد پر پاکستان کے عظیم دوست چین کی بھی تعریف کی اور کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ پاک چین دوستی کا شاہکار ہے،وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ انجینئرنگ کا بھی شاہکارہے۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ واپڈامزید ڈیم بنانے کیلئے کام کر رہا ہے ، واپڈا کو تمام وسائل فراہم کریں گے۔بجلی کی ضرورت ہم نے پوری کر دی ہے۔وزیر اعظم نے صاف طور پر کہہ دیا کہ بجلی چوری ہونے والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ ضرور ہو گی، یہ ہم روک نہیں سکتے باقی بجلی کی قلت ملک سے ختم ہو چکی ہے، کوئی بھی چیز خود بخود حل نہیں ہوتی، ہم نے چیلنجز کا سامنا کیا اور منصوبے مکمل کئے، بنیادی مسائل حل کر دیئے ہیں، نندی پور منصوبہ بھی تباہی کے دہانے پر تھا اور آج وہ منصوبہ بجلی پیدا کر رہا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ حکومت نے جس محنت اور تجربے سے دیگر منصوبوں کی ترقی کیلئے کام کیا وہاںدہشتگردی کے بعد دوسرا بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ کاتھا لیکن آج لوڈشیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے ،مختلف عناصر عوام میں یہ تاثر پھیلانے کی کوششیں کررہے ہیں کہ حکومت نے لوڈشیڈنگ خاتمے کیلئے کچھ نہیں کیا ،لیکن اس کے برعکس حکومت نے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا ہے ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ جن علاقوں میںبجلی چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ ضرورہوگی،دوسری جانب گزشتہ روز قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اویس لغاری نے بھی صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ جہاں بجلی چوری نہیں ہوگی وہاں بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی نہیں ہوگی،وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے حلقے میں آٹھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، وزیراعظم،چیئرمین سینیٹ یا میرے گھر کے فیڈر پر اگر بجلی چوری ہوگی تو لوڈ شیڈنگ ہوگی، ایک فیصد بجلی چوری سے12 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، بجلی چوری سے اس وقت ملک میں 100 سے سوا سو ارب کا نقصان ہورہا ہے۔ ایوان بجلی چوری سے متعلق قرارداد منظور کرے، جس میں کہا جائے کہ جتنی بجلی چوری ہو حکومت ٹیکس یا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اتنی بڑھائے، ایسی قرارداد آئے تو ہم ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کردیتے ہیں۔وفاقی وزیر اویس لغاری کی بات بجا طور پر درست ہے اگر تمام سیاسی جماعتیں مل کر بجلی چوری کے خاتمے کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کوئی میکنزم تیار کرلیں تو انشااللہ ملک بھر سے بجلی کی چوری بھی ختم ہوجائیگی۔جوں جوں انتخابات قریب آرہے ہیں ،حکومت اپنے منصوبوں کی تکمیل بھی جلد ازجلد یقینی بنارہی ہے ،اس لیے دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ غیر ضروری تنقید کے بجائے حکومت کی مدت تکمیل اور منصوبوں کی تکمیل میںحکومت کی مدد کریں تاکہ ان منصوبوں سے عوام مستفید ہوسکیں ۔انتخابات کے حوالے سے بھی حکومتی اقدامات جاری ہیں یقینا عام انتخابات بھی اپنی مقررہ وقت پر ہی ہونگے۔باقی لوڈشیڈنگ کا ’’جن ‘‘اب قابو میں ہے ۔
٭٭٭٭٭٭
[starlist][/starlist][facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]