ہم تو نکل پڑے ہیں
یہ محبت کا سفر ہے
منزل کی فکر نہیں
یہ چاہت کا شہر ہے
یک طرفہ محبت بھی
عذابوں کا نگر ہے
پھولوں کے نگر میں
کانٹوں کا بھی ڈر ہے
ملنے کی جستجو ہے
کھونے کا بھی ڈر ہے
آہستہ ہیں قدم
پر لمبا سفر ہے
منزل ہے نا معلوم
یہ خواب نگر ہے
سیدہ زرنین مسعود
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]