(تحریر۔محسن علی ساجد)
اپریل گزر گیا۔جنہوں نے فول بنانا تھا اُنہوں نے بنالیاجنہوں نے بننا تھا وہ بن گئے۔ماہ مئی رواں ہے ،انتخابات کا

دنگل سجنے لگا۔سیاسی کھلاڑی ایک دوسرے کو چِت کرنے کیلئے پوری کوششیں اور تیاری کررہے ہیں،دنگل میں سیاسی کھلاڑیوں کی آمد جاری ہے ،اب فیصلہ عوام کریگی کہ کس کھلاڑی کو جیت کا ٹائٹل دینا چاہیے اور کس کو اُس کی کارکردگی اچھی نہ ہونے سے مسترد کرنا ہے ،کیوں کہ جوں جوں جمہوریت کا پودا پروان چڑھ رہا ہے اسی طرح پاکستان کی عوام بھی باشعور ہوچکی ہے اور اس جمہوری شعور کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا بھی کردار ہے آزاد میڈیا کی وجہ سے ہی عوام میں سیاسی شعور بیدار ہوا ہے اور اب عوام جانتے ہیں کہ پچھلے پانچ سال کس نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں ،کس نے عوام کیلئے کام کیا اور کس نے محض خالی خولی نعروں اور دھرنوں سے کام چلایا۔سیاسی جماعتوں میںجوڑ توڑ بھی جاری ہے کئی سیاستدان جماعتیں بدل رہے ہیں ،کئی اتحاد کررہے ہیں ،کئی پانچ سال حکومت میں مزے لیکر اب اپوزیشن جماعتوں میں جا بیٹھے ہیںلیکن انتخابات کے دنگل میں فیصلہ عوام ہی کریگی کہ جیت کا سہرا کس کے سر جاتا ہے ،مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف ،مریم نواز،صدر مسلم لیگ ن اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف بھی انتخابی دنگل کی تیاری کیلئے عوام میں جارہے ہیں،تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان بھی دنگل میں کامیابی کیلئے کوشاں ہیں،پیپلز پارٹی کے صدر جناب بلاول بھٹو زرداری ،سابق صدر آصف زرداری بھی دنگل کیلئے تیاریوں میں مصروف ہیں،ایم کیوایم کے دونوں دھڑوں
نے دیکھا کہ دنگل کا معرکہ قریب ہے اس لیے علیحدگی میں فائدہ نہیں سو دونوں دھڑے پھر ایک ہوگئے۔مذہبی جماعتوں جماعت اسلامی اور جمعیت علماء اسلام ف نے بھی دنگل تیاری کیلئے اتحاد کرلیا ہے۔اگر بغور دیکھا جائے تو موجودہ جمہوری حکومت مسلم لیگ (ن) نے جن مشکلات اور مصائب کے باوجود اپنا سفر اقتدار جاری رکھا اِس کی مثالی ماضی میں نہیں ملتی۔اور ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں موجودہ جمہوری حکومت کو کہ وہ تمام تر مشکلات کے باوجود ترقی کا ٹارگٹ پورا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف بھی انتخابی دنگل سے قبل ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے مسلسل کوشاں ہیں،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شاہد خاقان عباسی بھی حکومت کے شروع کردہ منصونوں کی برق رفتاری سے تکمیل کیلئے پورے ملک کے دورے کررہے ہیں۔گزشتہ روزبھی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہوٹہ کے قریب کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا ۔ اس موقع پروفاقی وزیر اطلاعات ،نشریات‘ قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب‘ وفاقی وزیر حافظ عثمان‘ ایم پی اے ثوبیہ انور ستی ودیگرپ بھی موجود تھے،وزیر اعظم نے منصوبے پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ بریفنگ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کروٹ پن بجلی منصوبے سے 720 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی۔ یہ منصوبہ دریائے جہلم پر پانی کے بہائو کی سمت تعمیر کیا جا رہا ہے جو ایسے پانچ منصوبوں میں سے ایک ہے۔ منصوبہ کروٹ پاور کمپنی اور چین کی تھری گارجیز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ تعمیر کر رہی ہیں۔ کروٹ پن بجلی منصوبہ سی پیک کا ترجیحی حصہ ہے۔ بریفنگ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر بننے والا ڈیم ساڑھے 95 میٹر بلند اور 27 کلومیٹر طویل ہو گا۔ڈیم میں 152 ملین کیوبک میٹر پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہو گی اوراس منصوبے سے مقامی آبادی کے لئے بھی روزگار
کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ بعد ازاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ جس خلوص سے حلقے کے عوام نے منتخب کیا ہے اسی اسی خلوص کے ساتھ عوام کی خدمت کریں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کہوٹہ کی دلیری‘ ہمت کی روایات آج بھی زندہ ہے۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوامی خدمت کے کام صرف مسلم لیگ (ن) کے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے منصوبے‘ گیس کے منصوبے‘ موٹر ویز‘ کارخانوں سمیت جو بھی خدمت کے کام ہیں ان پر مسلم لیگ (ن) کی ہی مہر ہے‘ یہ وہ جذبہ ہے جس کو لیکر مسلم لیگ (ن) 2013میں میدان میں اتر ی تھی‘ اب 2018 میں عوام کے پاس دوبارہ فیصلے کا وقت آگیا ہے‘ فیصلہ عوام خود ہی کریگی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے جس بھی حصے میں گیا ہوں وہاں پر ایسا ہی جذبہ دیکھا ہے انشاء اللہ آئندہ الیکشن میں فتح پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ہی ہوگی۔جس طرح حکومت تمام شروع کردہ منصوبوں کی تکمیل یقینی بنارہی ہے اگر انتخابات تک اپنے مشن میں کامیاب ہوگئی تو یقینا آئندہ الیکشن بھی مسلم لیگ ن کو نوید سنائے گا۔بہرحال دنگل کی تیاری جاری ہے ،تمام سیاسی جماعتوں کو بھی چاہیے کہ وہ انتخابات دنگل کیلئے تیاری کریںاور اس دنگل کے انعقاد کیلئے بھی حکومت کا ساتھ دیں۔
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]