میٹرو بس کی کامیابی کے بعد عوام کیلئے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ ایک عظیم تحفہ ہے ،اِس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ جمہوری حکومت مسلم لیگ ن نے جتنے بھی منصوبوں کا آغاز کیا،اُن کی مدت تکمیل کو بھی یقینی بنایا۔اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ بھی وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور پاکستان کے عظیم دوست چین کی مدد سے پایہ تکمیل کو پہنچنے والا ہے۔ منصوبے کے ٹریک کی کل لمبائی 27.12کلومیٹرہے جس میں سے بالائے زمین25.4 کلو میٹر اور تاریخی مقامات کی حفاظت کے پیش نظر زیرِ زمین ٹریک کی طوالت (کٹ اینڈ کور) 1.72 کلومیٹر ہے جبکہ اس کے 26اسٹیشن ہیں۔24اسٹیشن زمین سے 12 میٹرکی بلند ی پر اور2اسٹیشن زیر زمین ہیں۔ٹرینوں کی تعداد 27اور ہر ٹرین میں 5بوگیاں ہیں۔ٹرین علی ٹاؤن سے ڈیرہ گجراں تک27کلومیٹر کا فاصلہ صرف 45 منٹ میں طے کرے گی۔ٹرین کا روٹ شہر کا وہ گنجان روٹ ہے جہاں تقریبا اڑھائی لاکھ سے زائد مسافر روزانہ سفر کرتے ہیں۔خوش آئند بات یہ ہے کہ اگلے چند سال میں اورنج میٹروٹرین روزانہ پانچ لاکھ مسافروں کو سہولت فراہم کرے گی۔ منصوبے کے آغاز پر ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کے باوجود ٹینڈر کروایا گیا ۔منصوبہ جات میں بچت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے حکومت پنجاب نے پوسٹ بڈنگ میں ملکی خزانے کے تقریباََ69ارب روپے بچائے جبکہ چینی حکومت کے تعاون سے لوکل ٹینڈرنگ میں بھی تقریباََچھ ارب روپے کی بچت کی گئی ۔تعمیراتی کام میں تیز رفتاری کے لئے اسے چار پیکیجز میں تقسیم کیا گیا ۔پیکیج ون اور پیکیج ٹو کے تحت میٹر و ٹرین کا ٹریک تعمیر کیا جا رہا ہے جبکہ پیکیج تھری اور فور کے تحت بالترتیب ڈپو اور سٹیبلنگ یارڈ تعمیر کئے جا رہے ہیں ۔منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز25اکتوبر2015ء کو ہوا تھا جبکہ ڈیرہ گجراں میں ڈپو اور علی ٹاؤن میں سٹیبلنگ یارڈ کی تعمیر کا کام 22جنوری2016ء کو شروع ہوا ابھی تک مجموعی طور پر منصوبے کا88فیصد سے زائدتعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ۔ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج و ن کا94 فیصد ‘ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکیج ٹو کا84فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا89فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلنگ یارڈ کی تعمیر کا91فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔چین سے درآمد شدہ میٹرو ٹرین کی بوگیاں آرام دہ اور مکمل طور پر ائرکنڈیشنڈ ہیں،ایک ٹرین پانچ بوگیوں پر مشتمل ہے اورہر بوگی کی لمبائی 20میٹرہے جس میں60نشستیں لگائی گئی ہیں۔منصوبے کی یہ بھی خاصیت ہے کہ معمر اور معذور افراد اورخواتین کے لئے علیحدہ نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ ایک بوگی میں بیک وقت 200افراد سفر کر سکتے ہیں ‘ ان کی رہنمائی کے لئے ٹرین میں پبلک ایڈریس سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جس کے ذریعے آگے آنے والے سٹیشن کا اعلان کیاجائیگا ۔عام ٹرین کے تصور کے برعکس بجلی سے چلنے والی اس ٹرین کے دروازے آٹو میٹک ہیں ‘ اس کے علاوہ پلیٹ فارم پر بھی دروازے نصب کئے جا رہے ہیں جن کی مدد سے مسافروں کی دوہری سیفٹی کو یقینی بنایا گیا ہے، بزرگ اور معذور افراد کے پلیٹ فارم تک پہنچنے کے لئے سٹیشنوں پر برقی زینے لگانے کا کاکام بھی تیزی سے جاری ہے، اورنج لائن کے لئے درکار تمام 27ٹرین سیٹ در آمد کر لئے گئے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اورنج لائن میٹرو ٹرین کی آزمائشی سروس کے لئے اسلام پارک اسٹیشن پہنچے تو ٹریک کے نیچے ہزاروں نوجوانوں نے تالیاں بجاکر ان کا پر جوش خیر مقدم کیا ۔عوام کی ایک بہت بڑی تعداد گھروں کی چھتوں ،سڑکوں اور بازاروں میں اورنج لائن ٹرین کی ٹیسٹ رن دیکھنے کے لئے کھڑے تھے۔وزیراعلی شہبازشریف ،چین کے قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن کے ہمراہ ٹرین کے اگلے حصے میں سوار ہوئے او رانہوں نے ڈرائیور او رسٹاف سے پر جوش مصافحہ کیا او رانہیں مبارکباد دی ۔وزیراعلی تمام راستے چین کے قونصل جنرل اور دیگر مہمانوں کو اورنج لائن ٹرین ، شالیمار باغ، گلابی باغ، ریلوے کوارٹرز اور لاہور کی دیگر آبادیوں سے متعلق بتاتے رہے۔بچے او رخواتین گھروں کی چھتوں سے اورنج لائن میٹروٹرین ٹیسٹ ڈرائیو کا نظارہ لیتے رہے۔وزیراعلی مہمانوں کے ہمراہ لکشمی چوک پنڈال پہنچے تو ہمارا شیر ٹرین لے آیا کے نعرے بلندہوئے۔وزیراعلی نے چین کے صدر اور وزیراعظم کے لئے خاص طو رپر تالیاں بجانے کے لئے کہا اور اسی طرح خواجہ احمد حسان اور اورنج لائن پراجیکٹ کی ٹیم کے نام لے لے کر تحسین کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کو ٹرانسپورٹ کی آرام دہ ، معیاری اور باکفایت سفری سہولتوں کی فراہمی کیلئے انقلابی اقدامات کئے ۔ اورنج لائن میٹروٹرین اور میٹرو بس سروس جیسے عظیم اور شاندار فلاحی منصوبے غیورقوم اور عام آدمی کیلئے مکمل کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں پی ٹی آئی کی وجہ سے 22 ماہ کی تاخیر ہوئی لیکن یہ عوامی منصوبہ تاخیر کے باوجودتکمیل کے قریب ہے اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے میں غریب قوم کے 75 ارب روپے بچائے ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میٹرو بس کے بعد اورنج لائن میٹرو ٹرین کے عوام کو عظیم تحفے دیکر عوام کے دِل جیت لیے ہیں،نہ صرف وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ،مسلم لیگ ن کی موجودہ جمہوری حکومت کے سابق وزیر اعظم اور حالیہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی ملکی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات اُٹھائے،سڑکیں ہوں یا موٹرویز،ہسپتال ہوں یا بجلی کے منصوبے یہ سارا کریڈٹ موجودہ جمہوری حکومت کو جاتا ہے ،یقیناًانتخابات سے قبل تمام شروع کیے گئے منصوبوں کاا نعقاد یقینی بنایا جائے گا،سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اپنے مقررہ ہدف میں کامیاب ہوگئی تو یقیناًمسلم لیگ ن آئندہ بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتی ہے ،بہرحال یہ تو وقت ہی بتائے گا ،فی الحال تو موسم آرہاہے انتخابات کا،سیاسی لوٹوں کی تو جیسے چاندی ہوگئی ،ایک سے دوسری ،دوسری سے تیسری پارٹیاں بدل رہے ہیں ،لیکن عوام بھی یہ سب کچھ دیکھ اور پرکھ رہے ہیں اب توووٹ اُسی کو ملے گا ،جناب ،جس نے عوام کیلئے کچھ کیا ہوگا۔