ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اور پاکستان کا موقف

(تحریر۔محسن علی ساجد)
گزشتہ روز پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا پیرس میں اجلاس منعقد ہوا ،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے

Mohsin Ali Sajid

ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خلیج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں ٗتنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کی اور ایف اے ٹی ایف کے سامنے پاکستان کی قربانیاں اور موقف پیش کیا ،ڈاکٹر شمشاد اختر نے اینٹی منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے اور کالعدم تنظیموں اور دیگر گروہوں کے خلاف کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔پاکستانی حکام نے موقف اختیار کیا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے پہلے سے موجود قوانین میں بہتری لانے کے ساتھ سا تھ ان پر عملدرآمد بھی بہتر طریقے سے یقینی بنایا گیا ہے لیکن امریکہ سمیت اُس کے دیگر حواری ممالک کی سازشیں کھل کر سامنے آگئیں جب اُنہوں نے پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف قربانیوں کے باوجود پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے ملکوں کی گرے لسٹ میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا۔ رواں سال فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو تادیبی اقدامات کرنے کیلئے 3 ماہ کا وقت دیا تھا۔ پاکستان نے 25 اپریل کو ہونے والے ایف اے ٹی ایف اجلاس میں 27 صفحات پر مشتمل اینٹی منی لانڈرنگ اور اینٹی ٹیرر فنانسگ اقدامات پر رپورٹ بھی پیش کی تھی تاہم 22 مئی کو بنکاک کے غیر رسمی اجلاس میں اس رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا گیا تھا۔عالمی واچ لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے سے اب وطن عزیز کو عالمی امداد، قرضوں اور سرمایہ کاری کی سخت نگرانی سے گزرنا ہوگا۔ایف اے ٹی ایف کے فیصلے کے بارے میں پاکستان کے نگران وفاقی وزیر داخلہ جناب اعظم خان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف امریکا اور بھارت کے دباؤ میں ہے اور دونوں ملکوں نے ترکی، سعودی عرب اور چین پر بھی دباؤ ڈالاجبکہ گزشتہ روز ہی تر جمان



دفتر خا رجہ جناب ڈاکٹر فیصل نے جمعرات کو ہفتہ وار پر یس بر یفنگ میں بتا یا کہ ایف اے ٹی ایف میں پا کستا ن کی نما ئند گی بہتر ین وفد نے کی تا ہم فر وری میں ہی بتا دیا گیا تھا کہ پا کستان کا نا م گر ے مما لک کی فہر ست میں شا مل کیا جا ئے گا ، گر ے ممالک کی فہر ست میں پا کستان کی شمو لیت غیر متو قع نہیں ،گر ے فہر ست میں ر ہتے ہو ئے ہمیں ایکشن پلا ن پر عملدر آ مد یقینی بنا نا ہو گا جس پر با ت چیت جا ری ہے،کا ر کردگی بہتر بنا ئی تو گر ے مما لک کی فہر ست سے با ہر آ سکتے ہیں۔ فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنا انتہائی بد قسمتی ہے ،یہ فیصلہ پوری قوم، افواج پاکستان اور سول سکیورٹی اداروں کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے حوالے سے جو قیمت ادا کی دنیامیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ تعصب پر مبنی ہے اور اس کامقصد پاکستان کو دیوار کے ساتھ لگانا ہے۔دوسری جانب امریکہ بھی یہ بات یاد رکھے کہ اگر اُس نے پاکستان کی قربانیوں کے باوجود اِس کیخلاف سازشوں کا سلسہ جاری رکھاتو اُسے شدید نقصان ہوگاکیونکہ امریکی افواج،نیٹو فورسز کوافغان جنگ میں شدید نقصان پہنچ رہا ہے ،گزشتہ کچھ عرصہ سے افغان طالبان کی کارروائیوں میں شدت آئی ہے اور امریکی فورسز کو کافی نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے ،اس لیے امریکہ کو بھارتی آشیر باد چھوڑ کر خطے میں امن کیلئے کردار اداکرنا ہوگا اور پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا ہوگا ورنہ اب ’’ڈومور نہیں اب نومور‘‘ ہی ہوگا۔دوسری جانب عالمی طاقتوں کو بجائے پاکستان کیخلاف اقدامات کے بھارت کیخلاف اقدامات کرناہونگے کیوں کہ بھارت پچھلے ستر سال سے مظلوم کشمیریوں کو خون میں نہلا رہا ہے ،کئی مائوں کے جگر گوشے مَنوں مٹی تلے سُلا دیے گئے ،کئی جوان بھارتی افواج کی بیلٹ گنز کا نشانہ بن کر اپنی آنکھوں سے محروم ہوگئے ہیں لیکن دُنیا کو مظلوم کشمیریوں کی آہ وپکار نہیں سنائی دے رہی ،بھارتی مظالم کیخلافکمیشن آف انکوائری کے قیام کی سفارش پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کے مطالبہ کے مطابق ہے ،اس لیے ضروری ہے کہ کمیشن کو تحقیقات کرنے دی جائیں تاکہ بھارتی مظالم کا پول کھل سکے ۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہمیشہ آنکھیں بند کی گئیں اب یورپی یونین سمیت عالمی دُنیا کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اقوام متحدہ کی رپورٹ پر بھی بات کریں۔خیر ایف اے ٹی ایف میں بھار ت اور امریکہ کی سازشیں کھل کرسامنے آچکی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ قومی سطح پر ان کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کیا جائے۔٭٭٭٭٭٭٭٭

[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *