دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں۔دُنیا اعتراف کرے

(تحریر۔محسن علی ساجد)
وطن عزیز پاکستان اسلامی دُنیا کی پہلی ایٹمی قوت،دُشمنوں کی آنکھوں میں کھٹکنے والا وطن جس نے اپنے

Mohsin Ali Sajid

70سالوں کے سفر میں کئی مسائل اور کٹھن کا مقابلہ کیا،دُشمنوں کی کئی بار سازشوں اور منافقتوں کے باوجود ہمیشہ دُشمن کو ہی منہ کی ہی کھانی پڑی کیونکہ یہ خطہ فردوس بریں،یہ نور کا مسکن ،ہمارا پیارا وطن اور اِس کے باسی ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا جانتے ہیں اور بارہا دُشمن کو ناکوں چنے چبوا چکے ہیں،وطن عزیز کو گزشتہ کچھ سالوں سے دہشتگردی کے عفریت کا سامنا تھا لیکن پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کے جوانوں وافسران اور عوام کی قربانیوںسے اِس عفریت کا بھی خاتمہ کردیا گیا ہے ،نہ صرف دہشتگردی کا خاتمہ کردیا گیا بلکہ دہشتگرد جن کمان گاہوں سے وطن عزیز میں داخل ہوتے تھے اُن کمان گاہوں کے خاتمے کیلئے برادر ملک افغانستان کیساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا بھی کام جاری ہے عنقریب یہ کام بھی جلد پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔دوسری جانب آپریشن ردالفساد کے ذریعے دہشتگردوں کے سہولتکاروں کا بھی تقریباً قلع قمع کردیا گیا ہے ،اِکا دُکا عناصر جو رہ گئے ہیں عنقریب اُن کا بھی جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔اِن تمام ترقربانیوں ،برادر ملک افغانستان کے افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کے باوجود آئے روز امریکہ سمیت کچھ عالمی قوتیں پاکستان پر یہی زور دیتی ہیں کہ ڈومور ڈومور حالانکہ جتنا ظلم وتشدد پچھلے ستر سال سے بھارت کشمیر میں ڈھا رہا ہے اُدھر کسی کی نظر نہیں پڑتی سوائے پاکستان ،ترکی اور چند اسلامی ممالک کے جو



کشمیریوں کے ہردکھ سُکھ میں اُن کے حق کی آواز بلند کرتے ہیں،دوسری جانب اسرائیل نے فلسطین میں ظلم وتشدد کی داستانیں رقم کردی ہیں اور پچھلے کچھ عرصہ سے اِن پرتشدد کارروائیوں میں مزید تیزی آئی ہے لیکن مجال ہے کہ کوئی اسرائیل کیخلاف بھی بولے۔لیکن پاکستان ہر عالمی فورم پر مظلوم مسلمانوں سمیت تمام مظلوم اقوام کے حق میں آواز اٹھاتا رہے گا۔بات ہورہی تھی دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کی تو پاکستانی قیادت نے اقوام عالم کو ہرفورم پربتایا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ناممکن نہیں اور پاکستان واحد وہ ملک ہے جس نے دہشتگردی کاجڑوں سے خاتمہ کردیا ہے اور مزیدکام کررہا ہے ۔گزشتہ روز اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب محترمہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹیرس کی سربراہی میں ہونے والی پہلی اعلیٰ سطح کی انسدادِ دہشت گردی کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی آج کے دورِ حاضر کے سب سے بڑے سیکیورٹی چیلنجز ہیں جو دنیا کے مختلف حصوں میں عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں بلکہ انہیں پروان بھی چڑھا رہے ہیں۔ملیحہ لودھی نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت بڑی معاشی اور جانی قربانی دی لیکن دہشت گرد، پاکستانی قوم کے حوصلے پست کرنے میں ناکام رہے۔پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ اسلام آباد نے دنیا میں کسی بھی ملک سے بڑا انسدادِ دہشت گردی آپریشن کیا جس کیلئے پاکستان نے اپنی 2 لاکھ سے زائد مسلح فوج شورش زدہ علاقوں میں بھیجی انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے رواں برس اپریل میں دنیا کا پہلا بین الاقوامی انسدادِ دہشت گردی فورم منعقد کیا جس میں دنیا بھر سے انسدادِ دہشت گردی کے ماہرین، سیاسی رہنماؤں اور علماء کرام نے شرکت کی تھی۔دہشتگردی کیخلاف جس طرح پاکستان نے قابو پایا اس کے برعکس امریکہ پچھلے کئی سالوں سے افغانستان میں امن وامان کیلئے کوشاں ہے اور نہ تو وہ طالبان کو شکست دے سکا اور نہ ہی اُدھر امن وامان قائم کرسکا ہے یہ واحد پاکستان کی ہی چٹان صفت مسلح افواج ہیں جنہوں نے دہشتگردی کا قلع قمع کیا ،پاکستان کی مسلح افواج نہ صرف ملک کی سرحدوں کی محافظ ہیں بلکہ اللہ بچائے ملک وقوم کو آفات ارضی وسماوی سے پاکستان کی مسلح افواج ہر لحظہ قوم کے شانہ بشانہ ہوتی ہیں ۔اب ضرورت ہے تو پاکستان کی قربانیوں کے اعتراف کی اب امریکہ سمیت عالمی قوتوں کو بھی چاہیے کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کریں دوسری جانب امریکہ کو یہ بھی پتہ ہے کہ افغانستان میں امن وامان پاکستان کے بغیر ممکن نہیں اس لیے امریکی قیادت کو پاکستان کیخلاف سازشوں سے گریز کرنا ہوگا اور پاکستان کے روایتی دُشمن بھارت کو لگام ڈالنی ہوگی جو آئے روز پاکستان کے سرحدی علاقوں پر سیز لائن فائر کی خلاف ورزیاں کررہا ہے اور اگر بھارت بھی اپنی سازشوں سے باز نہ آیا تو مودی سرکار یاد رکھے کہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج اُسے ہمیشہ کی طرح ناکوں چنے چبوائیں گی۔آخر میں بقول شاعر کہ
عقابوں کے تسلط پر فضائیں فخر کرتی ہیں
خودی کے رازدانوں پر دعائیں فخر کرتی ہیں
٭٭٭٭

[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *