مراسلہ: زوبیہ صدیقی (جامعہ کراچی
میں آپ کے روزنامہ کے توسط سے انتہائی اہم مسئلے پر حکمرانوں کی نگاہ کرم دلوانا چاہتی ہوں وہ یہ ہے کہ دس بڑے شہروں میں سے ایک بڑا شہر کراچی بھی ہے۔ جس طرح بڑے شہروں میں وسائل بہت ہوتے ہیں اسی طرح مسائل کا بھی انبار لگا ہوتا ہے۔ آج کل کراچی شہر کا جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ گندگی آلودگی اور جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر ہے۔ کراچی کا کوئی علاقہ، کوئی محلہ ایسا نہیں جہاں کچرے کا ڈھیر نہ ملے۔ چاہے وہ کراچی کا پوش علاقہ ہو یا متوسط درجے کا کوئی علاقہ۔ گندگی شہر کراچی کا مقدر بن چکی ہے۔آجکل شہر کراچی جہاں یومیہ ۱۴ ٹن کچرا بنتا ہے جو نیو یارک جیسے شہر کے مقابلے میں آدھا ہے جہاں روزانہ ۲۷ ٹن کچرا ہوتا ہے۔ پر وہاں کے حکمران اور تعلیم یافتہ با شعور شہری اپنے شہر کو صاف رکھنا جانتے ہیں۔جگہ جگہ کچرے کا ڈھیر نا صرف جسمانی بیماریوں کا باعث بنتا ہے بلکہ ذہنی اذیت کا بھی سبب بنتا ہے۔ آلودگی سے جسمانی امراض پروان چڑھ رہے ہیں اور مختلف قسم کی نئی نئی بیماریاں سامنے آ رہی ہیں۔اب سوال یہ ہے کہ ایک اچھے شہری ہونے کے ناطے ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ اپنے شہر کو صاف رکھیں۔ گلی محلوں اور سڑکوں پر جگہ جگہ کچرا نہ پھیکیں۔ میں آپ کے اخبار کے ذریعے حکومت سے گذارش کرتی ہوں کہ کراچی کو روشنیوں کا شہر ہی رکھا جائے اور جلد سے جلد عوام کے اس مسئلے پر توجہ دی جائے۔
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]