(تحریر۔محسن علی ساجد)
گزشتہ روزکچھ شدت پسندوں نے وطن عزیز کے تعلیمی اداروں پر حملہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے ضلع دیام

یر کے بعض زیر تعمیر اور تکمیل کے قریب سکولوں کو نشانہ بنایا اور آگ لگا کر نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ شدت پسندوں نے 12 سرکاری سکولوں کو نشانہ بنایا جن میں لڑکیوں کے سکول بھی شامل ہیں تقریباً چار سکول لڑکیوں کے تھے جبکہ سات کے قریب سکولوں میں بچے سکول جاتے تھے جبکہ باقی سکول زیر تعمیر تھے اور مکمل ہونے والے تھے۔ سکولوں پر حملے کے خلاف گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے احتجاج بھی کیا۔واقعے کے فوراً بعد وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان جسٹس (ر) ناصر الملک،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے واقعہ کا نوٹس لیا ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے واقعے کی تفصیلات دریافت کیں ۔اس موقع پر وزیر اعلی نے وزیر اعظم کو واقعے کی تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو بتایا کہ واقعہ میں ملوث افراد کی جلد از جلد نشاندہی اور ان کو قانون کے کٹہرے میں لانے کی بھرپور کوشش جاری ہے ۔ وزیر اعظم کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ۔وزیر اعظم نے کہاکہ بچوں کو تعلیم کی سہولت سے محروم کرنااور سکولوں کو نذر آتش کرنے کی کوشش کسی طور قابل قبول نہیں۔ ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت سخت کاروائی یقینی بنائی جائے۔دوسری جانب چیف جسٹس جناب میاں ثاقب نثار نے حکومت پاکستان، سیکریٹری آزاد کشمیر گلگت وبلتستان افئیرز اور سیکرٹری سے جواب طلب کرلیا۔وطن عزیز پاکستان کو ترقی کی جانب بڑھتا دیکھ کر دُشمن کے پیٹ میں مسلسل مروڑ اُٹھ رہے ہیں ،اس لیے وہ آئے روز سازشوں میں مصروف رہتا ہے لیکن دُشمن یاد رکھے کہ اُس کی تمام تر ناکام سازشوں کو
پاکستان کی عوام اور اِس کی چٹان صفت مسلح افواج کچل دِینگی۔پاکستان میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں جہاں افواج پاکستان،عوام کا کردار ہے وہاں پولیس کی بھی عظیم قربانیاں ہیں اِ نہی قربانیوں کے سلسلے میں شہید پولیس افسران وجوانوں کو خراج عقید ت پیش کرنے کیلئے ہر سال 4اگست کو یوم شہداء پولیس منایا جاتا ہے جس میں شہداء کے اہلخانہ سے دِلی ہمدردی اور شہداء کی یاد میں مختلف تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔اس دفعہ بھی وطن عزیز میں یوم شہداء پولیس بھرپور طریقے سے منایا گیا۔یوم شہداء پولیس کے موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کیخلاف بے شمار قربانیاں دی ہیں۔شہداء ہمارے اصل ہیرو ہیں ،انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ پولیس کا دہشت گردی کو شکست دینے میں اہم کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ تما م فورسز دہشت گردوں کیخلاف جنگ لڑ رہی ہیں،ہم قومی کوششوں میں پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اِس میں کوئی شک نہیں کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں وطن عزیز کے تمام سیکورٹی اداروں کی قربانیاں ہیںاور خاص کر خیبر پختونخوا پولیس نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا،خیبر پختونخوا میں پولیس کے جوانوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر کئی خود کش دھماکے ناکام بنائے،کئی مائوں کے جگر گوشوں نے عوام کی حفاظت کی خاطر خود کو قربان کیا اور دہشتگردوں کو دبوچ لیا ،گزشتہ پانچ سال میں پاکستان تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت نے جہاں دیگر شعبوں میں تبدیلیاں لائیں وہاں پولیس میں بھی اصلاحات لائی گئیں جن سے عوام کی نظروں میں پولیس کی عزت وتکریم مزید بڑھی اور پولیس کا کردار بھی پہلے سے مزید بہتر ہوا۔سندھ خاص کر کراچی میں بھی پولیس افسران وجوانوں کی قربانیاں لائق تحسین ہیں کراچی شہر میں آئے روز ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ مافیا کیخلاف پولیس نے کئی آپریشن کیے جس میں کئی افسران واہلکاران نے اپنی جانوں پر کھیل کر عوام کو مافیا سے نجات دلائی۔اِسی طرح پنجاب سمیت وطن عزیز میں پولیس کے جوانوں نے دہشتگردوں،مافیاز کیخلاف اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔4اگست کا دِن ہمیں سبق دیتا ہے کہ ہم دہشتگردی ودیگر جرائم کیخلاف پولیس کیساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ ہمارا یہ پیارا وطن ،خطہ فردوس بریں،نور کا مسکن اِسی طرح شاد وآباد رہے ۔
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]