عزم اور تکمیل

(تحریر۔محسن علی ساجد)
عزم۔سچاجذبہ۔اور ارادے مخلص ہوں تو منزل مل ہی جاتی ہے ،وُہ کہتے ہیں ناں کہ ڈھونڈنے سے خُدا بھی

Mohsin Ali Sajid

مل جاتا ہے۔اِسی طرح کے اوصاف وخوبیاں وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم جناب عمران خان میں ہیں،جناب عمران خان کی جدوجہد اور قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی لگن اور محنت کا بغور جائزہ لیا جائے تو دونوں نے ایک سچے جذبے کیساتھ وطن عزیز پاکستان کیلئے کام کیا،قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے برصغیر کے مسلمانوں کی آزادی کیلئے دِن رات ایک کردیا،اور اس سفر آزادی کے دوران اُنہوں نے اپنی بیماری کی پرواہ



کیے بغیر مسلمانوں کی آزادی کیلئے کام جاری رکھا اور پھر وُہ صبح طلوع ہوئی جس میں پاکستان زندہ باد کے نعرے فضائوں میں گونجے۔اِسی طرح جناب عمران خان جنہوں نے نوجوانوں میں تبدیلی کی ایسی لہر پیدا کی کہ اُنہوں نے کرپٹ اور فرسودہ نظام کو مسترد کرتے ہوئے اپنا ووٹ تبدیلی کی حامل جماعت پاکستان تحریک انصاف کو دیااور 25جولائی کو عمران خان کی 22سالہ جدوجہد کامیاب ہوئی ،لیکن عمران خان صاحب کی کامیابی کی تکمیل تب ممکن ہوگی جب وُہ اپنے منشور میں کامیاب ہونگے ،جو نعرے آج سے 22سال پہلے اُنہوں نے بلندکئے تھے اب اُن پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔لیکن پوری قوم پُراُمید ہے کہ عمران خان اپنے عزم کے پکے اور سچے ارادوں کی بدولت قوم کی مشکلات حل کرنے میں ضرور کامیاب ہونگے۔حکومت نے اپنا کام شروع کردیا ہے ،وفاقی وزراء وکابینہ نے بھی اپنے اپنے اداروں کی کمان سنبھال لی ہے،ساتھ ہی سی پیک منصوبہ جو پاکستان اور چین کی دوستی کا عظیم شاہکار ہے پر کام تیزی سے جاری ہے ،گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے سی پیک پراجیکٹس کے حوالہ سے جائزہ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام سے روزگار کی فراہمی کا وعدہ کررکھا ہے اور مقصد کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز اس وعدے کی تکمیل میں مددگار ثابت ہوں گے، متعلقہ اداروں کو آئندہ تین ماہ کے دوران سی پیک اقتصادی زونز کا سنگ بنیاد رکھنے کا ٹاسک دیدیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران سی پیک صنعتی تعاون کے شعبے میں واضح پیشرفت ہو گی۔ وفاقی وزیر نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ اقتصادی زونز پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے، متعلقہ اداروں کے مابین بہتر کوآرڈینشن وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں قائم کئے جانے والے زون میں آئی ٹی، ٹیلی کام اور سروسز سیکٹر کو فروغ دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے سی پیک انرجی پراجیکٹس کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مقامی ذرائع یعنی تھر کول، ہائیڈل، متبادل انرجی منصوبوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، مقامی ذرائع سے بجلی حاصل کرنے کے باعث درآمدی بل میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ مقامی ذرائع سے بجلی حاصل کرنے کے نئے منصوبے سی پیک میں شامل کرنے کیلئے کام کیا جائے۔وفاقی حکومت نے جس طرح کفایت شعاری سمیت دیگر مہمات شروع کی ہیں اُمید ہے اِن کے بھی جلد ثمرات سامنے آئیں گے ،فی الحال اپوزیشن جماعتوں سمیت سب کی ذمہ داری ہے کہ نئی وفاقی حکومت کو کام کرنے کا بھرپور موقع دیا جائے اور تنقید برائے تعمیر تک ہونی چاہیے نہ کہ تنقید برائے تنقید۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *