اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان

تعارف ،منشو اوراکابرین کے تاثرات
حفیظ چوہدری

جب سے کائنات انسانی نے وجود خلعت پہنی ہے علم و فن کا چراغ ضوفشاں ہوا ہے ۔عظمت انسانی کو اوج ثریا تک پہنچانے اور مسجود ملائک بنانے میں ’’ن والقلم وما یسطرون‘‘ کے مقدس دھارے بہتے رہے ہیں ۔ صنف مخالف ، جہالت ، فخر و مباہات ،غرور و تکبر اور ظلم و ستم نے بھی تقریباً اسی وقت سے آنکھ کھولی ہوئی ہے ۔باد مخالف خواہ کتنے ہی زوروں سے چلے کوئی نہ کوئی علم کا پروانہ اسے اپنی پرواز کا بہانہ بنا کر آگے بڑھا اور بڑھتا ہی چلا گیا۔اس کی تندی ،اس کی نخوت اور تیزی کا غرور خاک میں ملاتا رہا ۔ محسن اسلام وجہ تخلیق کائناتﷺ نے بھی جو کام باوجود اُمی ہونے کے قلم سے کیا وہ تلوار نہ کر سکی اگرچہ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اسلام کو قوت اور مضبوطی تلوار سے ملی لیکن تاریخ گواہ ہے کہ قلم کی نوک سے لکھے گئے صلح حدیبیہ نے کایا پلٹ کر رکھ دی ۔ اور پھر قرآن کو یوں گویا ہونا پڑا ـ’’جب اللہ کی نصرت اور کامیابی آگئی اور اے محبوب آپ نے لوگوں کو فوج در فوج دین اسلام میں داخل ہوتے دیکھا۔وجہ صاف ظاہر ہے کہ اسلام کے نام لیوائوں نے قلم سے زیب قرطاس کیے ہوئے الفاظ کو عملی جامہ پہنایا۔



تلوار تاریخ حیات میں جب بھی چمکی، جہاں چمکی ،اس اندازسے چمکی کہ سامان ہلاکت بنی۔چیخوں ،آہوں کے سوا اس کی وراثت کیا ہے ۔ محبت و الفت تو اس کی لغت میں شامل ہی نہیں۔جب کہ علم و فضل کا علمبردارقلم اگرچہ کبھی کبھی منفی کردار بھی ادا کرتا رہا ہے اور پیسہ کے لالچ میں کبھی اس سے غلط الفاظ بھی ادا ہوئے لیکن اس کا اکثر استعمال تعلیم و تعلم ،ترقی و عروج انس و محبت کیلئے ہواہے ۔
ذرائع ابلاغ کے میدان میں مسلم مفکرین و دانشوروں نے قابل قدر کام کیا ہے۔جدید صحافت کے فروغ میں بالخصو ص اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دینی اداروں میں جامعۃ الرشید کراچی کی کاوشیں ،میڈیا کورسسز ،روزنامہ اسلام،،ہفت روزہ ضرب مؤمن کی صورت میں بارش کاپہلا قطرہ ثابت ہوئیں،جب کہ اسلام آباد میں حضرت مولانا عبدالقدوس محمدی کی زیرنگرانی مدارس فاؤنڈیشن پاکستان کی مدارس میڈیا ورکشاپ… الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے لیے رجال سازی میں اہم کردار اد ا کر رہی ہے ،جب کہ درس قرآن ڈاٹ کام اور ان جیسی بہت سی ویب سائٹس سوشل میڈیا پر مثبت انداز میں خدمت دین میں مصروف عمل ہیں۔یہ ساری کوششیں قابل قدر اور لائق تحسین ہونے کے ساتھ ساتھ ناکافی بھی ہیں۔
اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان پرطائرانہ نظر
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ‘‘ علومِ قرآنیہ کی علمبردار ہے۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ‘‘ علومِ احادیث کی بھی علمبردار ہے۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ‘‘ اکابرومشائخ کے علوم ومعارف کی ترجمان ہے۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ‘‘ کے لکھاریوں میں مشائخ عظام اور علماء کرام اور محققین اسلام اکابرعلماء کرام کے ساتھ ساتھ دینی وعصری اداروں کے ابھرتے ہوئے صحافی نوجوان شامل ہیں۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ‘‘دنیائے ادب وصحافت میں ایک چمکتاہواروشن ستارہ ہے جوگلی گلی نگر نگر صدائے حق بلند کررہی ہے جس نے کم وقت میں بڑامقام حاصل کر لیاہے ۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان‘‘کا مشن قلم قبیلہ کے تمام لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنا ہے ۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان‘‘نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے مضامین کو ملک بھرکے مختلف اور معیاری اخبارات میں شائع کرنا ہے ۔
ویسے تو اس دور میں صحافتی تنظیموں کی کوئی کمی نہیں ہے مگر دینی وعصری اداروں کے نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کا بہت بڑا فقدان ہے ۔ اسی فقدان کو ختم کرنے کیلئے ’’اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان‘‘کی بنیاد رکھی گئی ۔
’’اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان‘‘کے زیر اہتمام رمضان المبارک میں نوجوان نسل تک قیام پاکستان کے حالات پہنچانے کیلئے ایک تحریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان تھا ’’قیام پاکستان 27رمضان المبارک کے آئینہ میں ‘‘نہ صرف مملکت خداداد پاکستان سے لوگوں نے اس میں حصہ لیا بلکہ چین ،کشمیر اور انڈیا سے بھی مضامین موصول ہوئے ،یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے جس پر اللہ رب العزت کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔



’’اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان‘‘کا مشن
(1)ملک پاکستان کے باذوق احباب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے اردوادب کے میدان میں اجتماعی جدوجہد کیلئے تیار کرنا۔
(2)نئے لکھاریوں کی تلاش جواپنی بات قلم وکتاب کے ذریعے اپنے پیاروں تک پہنچانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
(3) ہماری موومنٹ کا مقصد معیاری ادب اور اختراعی صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر پڑھے لکھے نوجوان کے ہاتھ میں قلم تھما یا جا سکے اوراسی جدوجہد میں ہم کوشاں ہیں۔
(4) ہرنئے لکھاری کی تحریر مختلف اخبارات رسائل اور ویب سائٹس پر شائع کروانے کے ساتھ بہترین انداز میں حوصلہ افزائی کرنا۔اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان کے تمام ممبران کی شعبہ صحافت سے وابستگی کے ساتھ ملکی سطح کے رائٹرز حضرات سے باقاعدہ ملاقات کرائی جائے گی۔
(5) اردو ادب کے فروغ کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل میں فکر و شعور اور اسلامی تشخص کو اجاگر کرنا
(6) ادب کے میدان میں نئے انداز میں کام کرنے والے تمام ممبران کابھرپور تعاون اور اس کے ساتھ بہترین انداز میں ان کی رہنمائی کرنا۔
(7) اسلامک رائٹرز مومنٹ پاکستان اپنے تمام ممبران کو مختلف اوقات میں آن لائن صحافت کورس بھی کروائے گی۔ شعبان کے مہینہ میں مولاناعبدالقدوس محمدی صاحب کی سرپرستی میں 20 روزہ فری میڈیا ورکشاپ میں داخلہ کی سہولت۔
(8)ممبران کے ذوق ادب اور اختراعی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے تحریری مقابلے ،مضمون نویسی اور شاعری کے مقابلے بھی کرائے جائیں گے ۔
(9)اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام سوشل میڈیا پر فیس بک اور واٹس ایپ گروپ کی صورت میں تمام ممبران کے درمیان مختلف عنوانات پر تحریری ایونٹس بھی کروائے جاتے ہیں جس میں سب ممبران پوری دلچسپی سے حصہ لیتے ہیں اور ایڈمن پینل کی جانب سے بھرپور حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی جاتی ہے۔
(10) ہمارا ہر ممبر صوبائی سطح کی مجلس شوریٰ کا باقاعدہ حصہ ہوگا۔
آپکو ادب کے میدان میں ہمارے ساتھ چلنا ہوگا اپنی بساط اور کوشش کے مطابق ۔اگر آپ اْڑ نہیں سکتے تو، دوڑو…اگر آپ دوڑ نہیں سکتے تو، چلو…اگر آپ چل نہیں سکتے تو، رینگو…پر آگے بڑھتے رہو …اپنی سوچ اور سمت کو درست رکھیں…کامیابیاں آپکے قدم چومیں گی…ہماری سوچ اور خیالات ہی ہمارا مستقبل طے کرتے ہیں… ہم سب کے خواب کی تعبیر اسلامک رائٹرزمومنٹ پاکستان ہے… آج کا نوجوان کل کا لیڈر ہے ہمیں یہ احساس بھی اجاگر کرنا ہے… تو آئیے ہمارا ساتھ دیجیے !ہمارے سنگ قلم کو ہاتھ میں تھامے ہوئے امن، اتحاد اور انصاف کے پیغام کو پوری دنیا میں پھیلائیں۔
سرپرست اعلیٰ:۔ مفکراسلام، حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب ۔ نائب سرپرست اعلیٰ:۔روحانی اسکالر سید مزمل حسین نقشبندی صاحب
مرکزی کنونیئر:۔ محترم جناب حفیظ چوہدری
کنونیئر صوبہ پنجاب:۔ محترم جناب شاکر فاروقی صاحب
کنونیئر صوبہ سندھ:۔ محترم جناب عنصر عثمانی صاحب
کنونیئر صوبہ خیبر پختونخوا مولانا طارق نعمان گڑنگی صاحب
کنونیئرصوبہ بلوچستان :۔ مولانا محمد صدیق مدنی صاحب
مرکزی ترجمان :۔محمد اسامہ قاسم
راقم کا تعلق بنیادی طور پر اہل صحافت کے قبیل سے ہے ۔ کیوں کہ راقم کے والد ماجد مفکر اسلام ،نامورصحافی ومصنف حضرت مولانا اللہ وسایا قاسم رحمۃاللہ علیہ اُس دور میں شعبہ صحافت سے منسلک ہوئے تھے جب دینی مدارس اور علماء کو صحافت سے کوئی خاص دلچسپی نہ تھی ۔ ان دنوں حضرت والد محترمؒ روزنامہ اوصاف کے سنڈے میگزین میں درس حدیث کے نام سے مستقل کالم لکھا کرتے تھے اور اہل علم حضرات کو مختلف اخبارات میں کالم لکھنے کی طرف متوجہ کیا کرتے تھے ۔والد مرحوم حضرت مولانا عبد اللہ درخواستی ؒ،حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ،حضرت مولانا سمیع الحق مدظلہ کے زیرسایہ اورمولانا زاہدالراشدی مدظلہ کی معیت میںجمعیت علمائے اسلام کے میگزین ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کے بھی ایڈیٹر رہے۔
آج الحمد للہ دنیابھر کے علماء وطلباء صحافت کے شعبے سے وابستہ ہوچکے ہیں اوراپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے صحافتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ موجودہ حالات میں مملکت خدادادپاکستان میں دینی اداروں کے علماء وفضلاء کیلئے مختصرومفصل کورسسز کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے ۔جس سے دینی مدارس کا نوجوان طبقہ بھی اب صحافی بننے لگا ہے ۔اس سلسلے میں جامعۃ الرشید کراچی اورمدارس میڈیا ورکشاپ اسلام آباد(حضرت مولانا عبد القدوس محمدی) کا کردار سب سے نمایاں ہے ۔جامعۃ الرشید کے مشہوراستاد اور نامو کالم نگار محترم جناب انورغازی صاحب کی کاوشیں بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،وہ بھی ایک عرصہ سے دینی وعصری اداروں کے طلبہ میں صحافتی سرگرمیوں کو نہ صرف پھیلا رہے ہیں بلکہ احسن طریقہ سے یہ فریضہ سرانجام دے ہیں ،خوشی کی بات تو یہ ہے کہ محترم انور غازی صاحب کے تلامذہ بھی اب اپنے اپنے حلقہ میں آن لائن وخط وکتابت صحافتی کورس کروارہے ہیں ۔جو لوگ باقاعدہ طور پر وقت نکال سکتے ہیں وہ جامعۃ الرشید کے ایک سالہ کورس میں شرکت کریں ،جن احباب کے پاس وقت کم ہے وہ لوگ دینی مدارس کی سالانہ چھٹیوں میں اسلام آباد میں ہونے والی مدارس میڈیاورکشاپ میں اپنی شرکت یقینی بنائیں ۔جو لوگ بالکل بھی وقت نہیں نکال سکتے ان کی خدمت میں گزارش ہے کہ وہ کم از کم آن لائن صحافت کورس ضرور کریں ۔اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان کے زیر اہتمام بھی جلد آن لائن صحافت کورس کا اہتمام کیا جائے گا ،جس کے نگران مولانا عنصر عثمانی ،محترم شاکر فاروقی اور محمد اسامہ قاسم ہوں گے ۔
چار ماہ قبل جب اس پلیٹ فارم کا باقاعدہ آغاز کیا گیا تو اس میں صرف 5سے 10افراد تھے ۔اب الحمدللہ 313ممبر مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 14اگست 2018سے آئندہ سال کیلئے نئی ممبر شپ کا بھی آغاز کیا جارہا ہے ۔امید ہے نوجوان لکھاری اس پلیٹ فارم کیلئے اپنا تن من دھن لگا کر ممبرسازی مہم کو بھر پور طریقہ سے کامیاب کریں گے ۔
آخر میں اتنا ہی کہوں گا کہ
ہم پرورشِ لوح وقلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گذری ہے رقم کرتے رہیں گے
اک طرزِ تغافل ہے سو وہ اُن کو مبارک
اک عرضِ تمناہے سو ہم کرتے رہیں گے
حبیب جالب نے صحافت کے متعلق نہایت اہم بات لکھی ہے
میرے ہاتھ میں قلم ہے میرے ذہن میں اُجالا
مجھے کیا دبا سکے گا ، کوئی ظلمتوں کا پالا
مجھے فکرِ امن عالم ، تجھے اپنی ذات کا غم
میں طلوع ہونے والا ، تو غروب ہونے والا
سرپرست اعلیٰ اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان حضرت مولانا زاہد الراشدی مدظلہ لکھتے ہیں کہ
مجھے یہ معلوم کرکے خوشی ہوئی ہے کہ کچھ مخلص نوجوانوں نے دین کی دعوت وتفہیم کی غرض سے ’’ اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان ‘‘کے عنوان سے ایک فورم قائم کیا ہے اور ہمارے عزیز ساتھی حفیظ چوہدری اس کے مرکزی مسئول ہیں ۔ذرائع ابلاغ اور میڈیا کی اہمیت وافادیت ہر دور میں مسلم رہی ہے اور دینی مقاصد کیلئے اسے جائز حدود میں استعمال کیا جاتا رہا ہے اور آج کے دور میں اسلام ،مسلمانوں اور اسلامی اقدارکے خلاف میڈیا کی عالمگیر یلغار کے دور میں اس کی ضرورت واہمیت پہلے سے کہیں بڑھ گئی ہے ۔اسی لئے اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے احباب سے درخواست ہے کہ اس فورم’’ اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان ‘‘سے تعاون کریں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرکے اس کار خیر میں شریک ہوں ۔
نائب سرپرست اعلیٰ اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان حکیم سید مزمل حسین نقشبندی لکھتے ہیں کہ
مجھے اس بات کے جاننے سے بہت خوشی ہوئی کہ انبیاء کی حقیقی وارثین نے قلم کی عظمت کو مدنظر رکھتے ہوئے اردو ادب کے فروغ کیلئے ایک رائٹر فورم بنا کر اہم مذہبی ذمہ داری کو پوراکیاہے ۔اسلامک رائٹرزموومنٹ پاکستان قلم کی نوک سے سچائی ،امن اور اتحاد کا درس دینے والے ارباب علم وشعور کو اجتماعی جدوجہد پر قائل کرتی ہے ۔صدائے حق کو بلند کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی سا لمیت کی خاطر مذہبی وقومی افکار کو فروغ دینے میں ان احباب کی کوششیں قابل تحسین ہیں ۔ان حضرات کی کوششوں سے عالمی سطح پر تحریری مقابلہ کا انعقاد کیا گیا ،اور تقریب تقسیم انعامات بھی عن قریب متوقع ہے ۔
قلم وقرطاس کے حاملین کی حقیقی راہنمائی اور قابل تحسین حوصلہ افزائی ’’اسلامک رائٹرز موومنٹ پاکستان ‘‘کامقصداولیں ہے۔میر ہمدردیاں اور دعائیں ان نوجوانوں کے ساتھ ہیں ،رب تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبولیت سے نوا ز ے۔
معروف عالم دین وکالم نگار مولانا محمد جہان یعقوب (چیف ایڈیٹر :۔ہفت روزہ اخبار المدارس کراچی)لکھتے ہیں کہ
اسلامک رائٹرزموومنٹ ،خواب کی تعبیر
قلم احقاق حق وابلاغ دین کے اہم ذرائع میں سے ہے۔اس کی قسم اللہ تعالی نے اپنی لاریب کتاب میں بھی کھائی ہے جواس کی عظمت وحرمت کوواضح کرنے کے لیے کافی ہے۔
راقم کوقرطاس کاراستہ شہیدحکیم محمدسعیدرحمہ اللہ نے دکھایا۔ان کی حوصلہ افزائی، اس پرمسعوداحمدبرکاتی انکل کی راہ نماء مستزاد۔اللہ دونوں کی مغفرت فرمائے۔آمین!۔
یوں ایک بچے نے بچوں کے رسائل میں کہانیاں لکھناشروع کردیں۔
مدرسے میں قدم رکھاتودینی موضوعات پرمضامین لکھناشروع کیے۔آٹھ سال بعدجب استادکے منصب پرپہنچاتودل میں یہ داعیہ پیداہواکہ مدارس کے طلبہ کواس جانب راغب کیاجائے۔اپنی سی کوشش جاری رکھی۔کئی ایک طلبہ کی خوابیدہ صلاحیتوں کوجگایا۔ ان کی تحریریں اپنے اخبارمیں شائع کیں۔اپنے توسط سے مختلف اخبارات ورسائل میں لگوائیں۔پھراس کام کوانفرادی سعی سے اجتماعی کوشش کی طرف لانے کے لیے رائٹرزکلب کے نظم کاحصہ بنا۔اس پلیٹ فارم سے بھی یہ شغل جاری رہا۔
اسی دوران علامہ زاہدالراشدی مدظلہ جیسے اکابرکی موجودگی میں اسلامک رائٹرزموومنٹ کاقیام عمل میں لایاگیا۔اسلامک رائٹرزموومنٹ کی چندماہ کی کارگزاری دیکھ کرمیں برملااس حقیقت کااعتراف کرتاہوں کہ یہ تنظیم وہ سب کچھ بڑے احسن اندازمیں کررہی ہے جس کاعزم لے کرہم اورہمارے علاوہ بھی کئی جواں فکراحباب اٹھے تھے۔میری سب سے گزارش ہے کہ اپنی صلاحیتیں انفرادی کوششوں کی نذرکرنے کے بجائے اسلامک رائٹرزموومنٹ کے نظم کاحصہ بنیں۔اس کے ہاتھ مضبوط کریں۔اکابرکی دعاؤں اورسرپرستی میں کیے ہوئے کام کی جوبرکات ہوتی ہیں اوراس پرجودوررس اثرات وثمرات مرتب ہوتے ہیں وہ محتاج بیان نہیں۔
اللہ ہم سب کاحامی وناصرہواوراس عظیم کام کابیڑااٹھانے اوراپنی بہترین صلاحیتیں صرف کرنے پرعلامہ زاہدالراشدی ،محترم حفیظ چوہدری محمداسامہ قاسم صاحبان کواجرعظیم نیزہمت واستقامت عطافرمائے۔آمین بجاہ النبی الامی الکریم۔
اسلامک رائٹرز موومنٹ کی سرگرمیاں دیکھ کر انڈیاکے عالم دین مولانا مقصود احمد ضیائی لکھتے ہیں کہ
ارمغان تبریک
بخدمت سرپرستان اور مقالہ نگاران
اسلامک رائٹرز موومنٹ — تسلیمات و افرا
اسلامک رائٹرز موومنٹ کے زیر اہتمام تحریری مقابلہ بعنوان : قیام پاکستان27 رمضان المبارک کے آئینے میں ایک تاریخی اقدام ہے ماہ صیام میں اطلاع ملی اس عاجز نے بھی ایک مقالہ ترتیب دے کر میل کر دیا ذمہ داران میں سے محترم جناب حفیظ چوہدری و اسامہ قاسم صاحبان سے رابطہ مسلسل رہا حفیظ چوہدری صاحب کا ماہنامہ علوم ربانیہ بھی تعارف و تبصرہ کے لیے زیر قلم ہی تھا کہ تحریری مقابلہ کے نتائج کا اعلان نظر نواز ہوا جن خوشنصیبان ازل نے ٹاپ کیا سب سے پہلے ہم ان کی خدمت میں ارمغان تبریک پیش کرتے ہیں ایک صاحب ایمان کے لیے اس سے بڑھ کر اور کیا سعادت ہوسکتی ہے کہ وہ اپنی زبان و قلم کی تمام جولانیاں ایک اسلامی مملکت کے تعارف و تحفظ پر صرف کرے ۔جن مقالہ نگاروں کے مقالے مرحلہ انتخاب میں مہر ثریا حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ہم دل کی عمیق گہرائی سے جہاں ان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں وہاں جملہ مقالہ نگاروں کے حق میں بھی دعا گو ہیں
خدا کرے زور قلم اور زیادہ
اسلامک رائٹرز موومنٹ کی تحریک کامیاب شخصیتوں کی تحریک ہے اس کے سرپرستان مفکراسلام نامور صحافی و مصنف استاذ العلماء حضرت مولانا زاہدالراشدی مدظلہ ،معروف اسکالر جناب سید مزمل حسین نقشبندی اور نگراں مقابلہ جناب مولاناعبدالقدوس محمدی صاحبان قوم و ملت کے ہمدرد اور لائق صد احترام لوگ ہیں دعا ہے خدائے تعالیٰ معہ الخیر و العافیہ حیات خضر بخشے اور اس پلیٹ فارم سے تاریخی کام انجام دینے کی توفیق دے اور خدا کرے ہمارا یہ علمی تعلق تادیر کامل صحت کے ساتھ جاری و ساری رہے۔نیز اختتامی انعامی تقریب اور تمام مساہمین مسابقہ کی امتیازی اسناد کی تقسیم کاری مراحل بھی بحسن و خوبی اپنے انجام کو پہنچیں آمین بجاہ سیدالمرسلین و الکونین ۔

[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]



Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *