نعت پاک

اٹھا کے بحرِمُذلّت سے، پار کس نے کِیا؟
مری صدا پہ کرم بار بار  کس نے کِیا؟

روش روش پہ گلابوں کی مسکراہٹ ہے
خزاں رسیدہ رُتوں کو بہار کس نے کِیا؟

افق، جو مہرِ جہاں تاب سے چمک نہ سکے
بس اک  کرن سے انہیں تاب دار کس نے کِیا؟

دلوں میں کس نے جلائے محبتوں کے دیے؟
پھر ان دیوں کو سدا نور بار  کس نے کِیا؟

یہ کس کی چشمِ عنایت کا فیض ہے فائق !
ہمارے جیسوں کو مدحت نگار کس نے کِیا؟

فائق تُرابی

[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]




Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *