مصرعہ طرح
ذاتِ نبی بلند ہے ذاتِ خدا کے بعد
آیا نہیں نبی کوئی مصطفیٰ کے بعد
ذاتِ نبی بلند ہے ذاتِ خدا کے بعد
یہ کہکشاں یہ چاند یہ تارے یہ دوجہاں
پڑھتے ہیں نعت سارے ہی حمد و ثنا کے بعد
دل میں تڑپ ہے دیکھوں میں شہر نبی پاک
یہ چشم تر بھی پیش ہی دست دعا کے بعد
آؤ کہ چوم لیں در خیر الوری کا سنگ
حاجت کوئی نہیں ہے در مصطفے کے بعد
معراج کی امامت کبری تو دیکھئے
ہر اک نبی؛رسول ہے خیر الوری کے بعد
امت رہین کیوں نہ ہو ابن علی تری
ہر ظلم دب گیا ہے ترے کربلا کے بعد
لکھتا ہوں نعت شوق سے صابر میں کم سخن
کچھ اور کرنا ہے تو کیا اس ادا کے بعد
شاعر
محمد صابر علی قریشی
شکستِ حیات
[facebook][tweet][digg][stumble][Google][pinterest]